الیکٹرانک بینکینگ
الیکٹرانک بینکینگ
انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بہت تیزی سے ترقی ہو رہی ہے جس کی باعث دنیا کی ہر صنعت میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اگر ہم مالیاتی اداروں کی بات کریں تو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے باعث عالمی مالیاتی اداروں کے مابین بھی مقابلے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کسی بھی بینک میں الیکٹرانک بینکنگ کا شعبہ دورِ جدید کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ای بینکنگ بنیادی طور پر ایک ایسا طریقہ کار ہے جسکی بدولت بینک کا کسٹمر اپنے اکاؤنٹ سے کوئی بھی ٹرانزکشن بذریعہ انٹرنیٹ کر سکتا ہے۔ الیکٹرانک بینکاری کو آن لائن بینکاری، موبائل بینکاری، ورچوئل بینکاری اور دیگر مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ ای بینکنگ کے معروف پروڈکٹس میں ATM، ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ وغیرہ شامل ہیں۔
پاکستان میں الیکٹرانک بینکنگ 1990 ء کے آخر میں متعارف کرائی گئی جس کی وجہ سے گاہک اور کاروبار کے اعتبار سے بینکنگ صنعت میں انقلابی تبدیلیاں آئیں۔پاکستان میں زیادہ تر لوگ ای بینکنگ کا شعور نہیں رکھتے تھے البتہ 2008 ء سے 2009 ء کے دوران لوگوں کا ای بینکنگ اور برانچ لیس بینکنگ کی جانب کافی رحجان رہا ہے۔
ای بینکنگ سے بینک کے کسٹمر کو کافی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ پہلے بینک کے کسٹمر کو کسی بھی قسم کی معلومات کے حصول کیلئے بینک میں آنا ضروری ہوتا تھا جبکہ اب بینک کا کسٹمر کسی بھی جگہ بیٹھے اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے نہ صرف بینک کے پراڈکٹس کی معلو مات حاصل کر سکتا ہے بلکہ بینک کی آن لائن سہولیات سے استفادہ بھی حاصل کر سکتا ہے۔اب آپکو لمبی قطاروں میں ٹھہرنے کی ضرورت درپیش نہیں آتی اور نہ ہی بینکنگ سہولیات تک رسائی کیلئے بینکنگ اوقات کے مطابق اپنے شیڈول میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آپ دنیا کی کسی بھی جگہ سے اپنے اکاؤنٹ کا سٹیٹس چیک کر سکتے ہیں۔ای بینکنگ کی بدولت جہاں اپنے اکاؤنٹ کی نگرانی، بلوں کی ادائیگی اور رقم کی منتقلی کا طریقہ کار آسان ہو گیا ہے وہاں اس سے غیر ضروری کاغذی کاروائی اور وقت کی بھی بچت ہوتی ہے جو کہ سب سے زیادہ اہم ہے۔
اب بینک کا کسٹمر صرف ایک بٹن کے کلک سے بینک کی تمام تر خدمات و سہولیات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ وہ تمام کسٹمر جو کہ آن لائن بینکنگ سے آگاہ ہیں وہ ہمیشہ ای بینکنگ کو ترجیح دیتے ہیں دوسری جانب مالیاتی ادارے بھی اپنے کسٹمر کو بہتر اور محفوظ آن لائن سہولیات دینے کیلئے کوشاں ہیں جسکی وجہ سے بینکنگ صنعت میں بھی مقابلے کی فضا قائم ہے۔جہاں آن لائن سہولیات کے باعث بینک کے کسٹمر کیلئے بے حد آسانیاں پیدا ہوئی ہیں دوسری جانب بینک کی ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جس میں سب سے زیادہ خطرہ سیکورٹی کا ہے جو کہ کسی بھی مالیاتی ادارے کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے۔تمام مالیاتی ادارے بہتر سے بہترسیکورٹی کا طریقہ کار اپناتے ہیں تا کہ کوئی بھی غیر مجاز شخص بینک کے کسٹمر کی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل نہ کر سکے۔
ای بینکنگ کے فوائد اور اہمیت کے ساتھ ساتھ اس میں کمپیوٹر ناخواندگی اور تکنیکی تعطل جیسی کمیاں بھی ہیں جن سے گاہک کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔تاہم، تمام مالیاتی ادارے کسٹمر کے اطمینان کیلئے ای بینکنگ کی سہولت کو بہتر سے بہتر بنانے اور تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں تاکہ کسٹمر کا بینک پر اعتماد قائم رہے۔